ولا کا جام پلانے غدیر آئی ہے
ولا کا جام پلانے غدیر آئی ہے
خُمارِ عشق بڑھانے غدیر آئی ہے
علیؐ کے بغض میں کتنوں کی موت ہونی ہے
ہر ایک چہرہ دکھانے غدیر آئی ہے
خُدا ولی ہے خُدا کا ولی علیؐ مولا
یہی پیام سنانے غدیر آئی ہے
علیؐ ولی کے ملنگو تمہیں مبارک ہو
تمہاری خوشیاں بڑھانے غدیر آئی ہے
علیؐ علیؐ کی صدا سے جو لوگ جلتے ہیں
انہیں مزید جلانے غدیر آئی ہے
وہ جسکےدل میں خُدا نےہے رکھی کرب و بلا
اسی کے دل میں سمانے غدیر آئی ہے
ہمیں حسینؐ کے بابا سے پیار ہے سائرؔ
سو ہم کو سینے لگانے غدیر آئی ہے
ارسلان علی سائر
Comments
Post a Comment