درد سے بھرے ہیں مرتضیٰ

 درد سے بھرے ہیں مرتضیٰ!!

ھائے! رو پڑے ہیں مرتضیٰ!!! 


خستہ جان سیدہ کا دکھ

صرف جانتے ہیں مرتضیٰ!! 


ضرب یہ شدید ضرب ہے!!

قیدی ہو گئے ہیں مرتضیٰ!!!


سامنے ہیں قاتل بتول!!

اور چپ کھڑے ہیں مرتضیٰ!!


ہے سوئے ادب جو میں لکھوں

جس طرح گرے ہیں مرتضیٰ!!


سائر آئے صاحب الزماں 

منتظر بڑے ہیں مرتضیٰ!!!


ارسلان علی سائر

Comments

Popular posts from this blog

رل گئے سہرے پاک بنے دے رل گئی ہے بنرے دی ماء

قم کی شہزادی کا بابا لوٹ کر آیا نہ گھر

اصغر دی مسکان دا حملہ