پرچمِ با وفا کے سائے میں

 سلام 

پرچم_با وفا کے سائے میں 

ہم تو ہیں کبریا کے سائے میں


الفت_مرتضی ص قسم تیری

ہم ہیں تیری عطا کے سائے میں 


تب وہ یوسف بنا کہ جب آیا 

ثانی ء مصطفی کے ساۓ میں 


کبریا نے پناہ لی آ کر 

پردہ ء سیدہ کے ساۓ میں


میں عبادت اسے کہوں کیسے

جو نہیں ہے ولا کے سائے میں


کربلا نام ہے اجالے کا 

روشنی نینوا کے ساۓ میں 


سیدہ ! آپ کی عنایت ہے

ماتمی ہے عزا کے سائے میں


حر کی قسمت پہ رشک آتا ہے

جو ہے آل_عبا کے ساۓ میں


قبر سائر کو وہ ملے مولا 

جو رہے کربلا کے ساۓ میں 


ارسلان علی سائر

Comments

Popular posts from this blog

رل گئے سہرے پاک بنے دے رل گئی ہے بنرے دی ماء

قم کی شہزادی کا بابا لوٹ کر آیا نہ گھر

اصغر دی مسکان دا حملہ