حر تری خوشی نصیب پہ لاکھوں سلام

 جنابِ حُر


حُر تری خوش نصیبی پہ لاکھوں سلام

تجھ پہ راضی رسولؐ و بتولؑ و امامؑ


ایک ہی رات میں بَھاگ بدلے ترے

ایک ہی شب میں بدلے ہیں تیرے مقام


تم کو سینے لگا کر یہ بولے حسینؑ

حر ہو بھائی میرے تم نہیں ہو غلام


تیری قسمت پہ نازاں ہیں کل انبیاء

کُن کی وادی میں قائم ہیں تیرے خیام


لفظ سائر کے صلوات پڑھنے لگے

جب کیا ہے رقم خَامہ سےحر کا نام


ارسلان علی سائر

Comments

Popular posts from this blog

رل گئے سہرے پاک بنے دے رل گئی ہے بنرے دی ماء

قم کی شہزادی کا بابا لوٹ کر آیا نہ گھر

اصغر دی مسکان دا حملہ