جہاں شبیر کا ماتم ہوا ہے
جہاں شبیرؐ کا ماتم ہوا ہے
یقیناً اس جگہ پر کبریا ہے
حقیقی عشق کی معراج پر ہے
لہو اپنا بہا کے خوش کھڑا ہے
دعائے فاطمہؐ ہے ماتمی تو
کہاں حُر سے ترا رتبہ جدا ہے
ابھی تو نامِ حیدرؐ لے رہا تھا
زباں پر آ گیا نامِ خدا ہے
خدا کو ڈھونڈنے میں جا رہا ہوں
بتاؤ کس جگہ مجلس بپا ہے
لگاتا ہوں میں اصغر کی سبیلیں
عطا کوثر کا پانی ہو رہا ہے
وہ بن مانگے ہی دے دیتے ہیں تجھکو
یہی سادات کی سائر عطا ہے
ارسلان علی سائر
Comments
Post a Comment