عالیہ سیدہ عون کی پاک ماں

 عالیہ ، سیدہ ، عون کی پاک ماں

چل بسیں آج ہیں بھائی کی نوحہ خواں


اس قدر غم تھا بھائی کا شہزادی کو

بھائی کو روتے روتے ہی نکلی ہے جاں


آخری سانس تک گریہ رک نہ سکا 

آخری سانس تک بھی تھی نوحہ کناں 


ہے گواہ آل احمد کے ہر درد کی 

لفظ ام المصائب سے ہے یہ عیاں


ایک ہی مان تھا وہ بھی مارا گیا

بھائی عباس تھا جس کا سارا جہاں


کوفہ و شام تک لے کے چلتی رہی

بے ردا بے اماں ، بھائی کا کارواں


تیرا ممنون سائر ہے یا سیدہ 

تیرا شاعر بھی ہے اور ہے نوحہ خواں 


ارسلان علی سائر

Comments

Popular posts from this blog

رل گئے سہرے پاک بنے دے رل گئی ہے بنرے دی ماء

قم کی شہزادی کا بابا لوٹ کر آیا نہ گھر

اصغر دی مسکان دا حملہ