جہاں والو میں جنت کا مکیں ہوں

 جہاں والو میں جنت کا مکیں ہوں

گماں پر آپ ہیں میں تو یقیں ہوں 


فقط اتنا ہی ہے میرا تعارف

غدیری ہوں سقیفائی نہیں ہوں


پتہ میرا کہاں مشکل ہے لوگو 

جہاں ذکر علی ہے میں وہیں ہوں


عقیدہ ہے مرا کہ حر بنوں گا 

عطا والوں کے در پر میں مکیں ہوں


 ترے سلمان کو پوجا ہے مولا  

زمانے بھر سے میں بالا نشیں ہوں


شغف سادات سے کار خدا ہے

نبی کی آل کا میں بھی گزیں ہوں 


میں ہوں مبعوث سائر سیدہ کا 

جڑا ماتم کی صف میں اک نگیں ہوں


ارسلان علی سائر

Comments

Popular posts from this blog

رل گئے سہرے پاک بنے دے رل گئی ہے بنرے دی ماء

قم کی شہزادی کا بابا لوٹ کر آیا نہ گھر

اصغر دی مسکان دا حملہ