ہم تو جشنِ علی منائیں گے

 ہم تو جشنِ علی منائیں گے

دشمن _ مرتضیٰ جلائیں گے 


جشنِ حیدر خدا مناتا ہے 

ہم بھی کار _ خدا نبھائیں گے


گھر خدا کا صدائیں دیتا ہے 

گھر کے مالک ہی گھر میں آئیں گے


گھر ہمارے علی چلاتے ہیں 

جسکا کھائیں گے اسکا گائیں گے


جو بھی معراج کرنا چاہتا ہے

اسکو جام _ ولا پلائیں گے


آتے ہیں چودہ اپنی محفل میں

جشن میں پلکیں ہم بچھائیں گے


جن کو دنیا نصیری کہتی ہے 

اپنے رب کی خوشی منائیں گے


نعرہ ء حیدری ہے دھرم اپنا 

جشن میں نعرہ ہم لگائیں گے 


جشنِ حیدر منا کے اے سائر

ہم غدیری ہیں یہ بتائیں گے


ارسلان علی سائر

Comments

Popular posts from this blog

رل گئے سہرے پاک بنے دے رل گئی ہے بنرے دی ماء

قم کی شہزادی کا بابا لوٹ کر آیا نہ گھر

اصغر دی مسکان دا حملہ