اس سال کربلا میں جاؤں گا با خدا
اس سال کربلا میں جاؤں گا با خدا
جا کر نہ پھر میں واپس آؤں گا با خدا
ویسے بھی سال پورا مولا کھلاتے ہیں
پر کربلا کا لنگر عرشی بھی کھاتے ہیں
میں بھی انہی میں جا کر کھاؤں گا با خدا
اس سال اربعیں پر آنا ضرور ہے
لبیک تجھ کو مولا کہنا ضرور ہے
یہ ورد کرتا کرتا آؤں گا با خدا
ڈھونڈا بڑا خدا کو لیکن نہیں ملا
دھیرے سے دل پکارا رہتا ہے کربلا
یعنی خدا وہیں سے پاؤں گا با خدا
جو لوگ کربلا میں چہلم مناتے ہیں
ہر سال کربلا کی جانب جو جاتے ہیں
ایسا نصیب واں سے لاؤں گا با خدا
پیدل نجف سے کربل جاؤں گا جس گھڑی
اظہارِ عشق ان سے کرنا ہے ایسے بھی
نغمے جنون والے گاؤں گا با خدا
سائر یقین ہے کہ مولا بلائیں گے
مجھ پر کرم کی چھاؤں مولا بنائیں گے
اذنِ سخی سے لازم جاؤں گا با خدا
شاعر اہلبیت ارسلان علی سائر
Comments
Post a Comment