خطیبِ ولایت ہمارا محمد

 خطیبِ ولایت ہمارا محمد 

خدا نے تبھی تو اتارا محمد 


سہارا جہاں کو علی مرتضیٰ کا

مگر مرتضیٰ کا سہارا محمد


خدا و علی کے سوا کون آیا 

کہ مشکل میں جب جب پکارا محمد


فضائل میں اکبر کے پڑھنے لگا ہوں 

سنانے لگا ہوں دوبارہ محمد


یہی بات منکر کو ہے مار دیتی

کہ حیدر ہے سارے کا سارا محمد


تری محفلوں میں نہ ذکر علی ہو 

نہیں ہے ہمیں یہ گوارا محمد


پہنچ جاؤں سائر مدینے میں فوراً 

اگر کر دیں مجھکو اشارہ محمد


ارسلان علی سائر 

Comments

Popular posts from this blog

رل گئے سہرے پاک بنے دے رل گئی ہے بنرے دی ماء

قم کی شہزادی کا بابا لوٹ کر آیا نہ گھر

اصغر دی مسکان دا حملہ