لب پہ بس یا علی آپ کی بات ہے
لب پہ بس یا علیؐ آپ کی بات ہے
ہاں یہی حمد ہے ہاں یہی نعت ہے
تیرے دامن میں دوزخ سوا کچھ نہیں
مولوی جی یہی تیری اوقات ہے
جو خُدا بھی لگے اور علیؐ بھی لگے
وہ زمانے میں عباسؐ کی ذات ہے
چھوڑ کر دنیا کو چل تو سوئے نجف
اس طرف نور ہے ہر طرف رات ہے
حُسنِ یوسفؑ سے اسکا تقابل نہیں
حُسنِ یوسفؑ تو اکبرؐ کی خیرات ہے
ایک جا جب بہتّر میں دیکھا خدا
دہر میں وہ تو عاشور کی رات ہے
پی رہا ہوں میں سائر سبیلیں یہاں
کون سی اور جنت میں سوغات ہے
ارسلان علی سائر
Comments
Post a Comment