کوفی ظلم یہ ڈھانے آئے

 کوفی ظلم یہ ڈھانے آئے 

مسلم کو تڑپانے آئے 


پیاسے اور زخمی سید کو 

ظالم چھت سے گرانے آئے 


بنت نبی کے دیکھو پھر سے

کوفی زخم دکھانے آئے  


پردیسی اور قیدی لاشہ 

کوئی تو دفنانے آئے 


مسلم کی تقسیر یہی ہے

شہ کا ساتھ نبھانے آئے


آل نبی پر دیکھو سائر

کیسے کیسے زمانے آئے


ارسلان علی سائر

Comments

Popular posts from this blog

رل گئے سہرے پاک بنے دے رل گئی ہے بنرے دی ماء

قم کی شہزادی کا بابا لوٹ کر آیا نہ گھر

اصغر دی مسکان دا حملہ